ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / تمل ناڈو کے بعض حصوں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری؛ 4 اضلاع میں موسلا دھار بارش کی وارننگ کے بعد اسکولوں میں تعطیلات کا اعلان

تمل ناڈو کے بعض حصوں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری؛ 4 اضلاع میں موسلا دھار بارش کی وارننگ کے بعد اسکولوں میں تعطیلات کا اعلان

Sat, 26 Oct 2024 17:38:24  SO Admin   S.O. News Service

چنئی، 26/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) تمل ناڈو کے کچھ حصوں میں شدید بارش کا سلسلہ جاری ہے۔ اس کے پیش نظر، تمل نادو کے علاقائی موسمیاتی سائنس سینٹر (آر ایم سی) نے ریاست کے 4 اضلاع میں ہفتہ کو شدید بارش اور طوفانی ہواؤں کی پیشگوئی کی ہے۔ اس صورتحال کے مدنظر تمام اسکولوں کی تعطیلات کا اعلان کیا گیا ہے۔ جن اضلاع میں بھاری بارش کی توقع ہے، ان میں تھینی، ترونیلویلی، تینکاسی، اور مدورائی شامل ہیں۔

محکمہ موسمیات نے جیسے ہی الرٹ جاری کیا، اس کے بعد ان ضلعوں میں سرکاری، امداد یافتہ اور پرائیویٹ اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ضلع کلکٹرس نے تینکاسی اور تھوتھُکوڑی میں اسکولوں میں اسپیشل کلاسز نہیں چلانے کی بھی ہدایت جاری کر دی۔ اسی طرح مدورئی کے ضلع کلکٹر نے سبھی اسکولوں میں تعطیل کا اعلان کر دیا۔ اس کے علاوہ تھینی ضلع میں بھی سبھی سرکاری، پرائیویٹ اور امداد یافتہ اسکولوں میں چھٹی کا اعلان کیا گیا۔

محکمہ موسمیات کے مطابق کنیاکماری، ورودھونگر، شیوگنگئی، رامناتھ پورم اور ترونیلویلی ضلعوں میں بھی بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ اس وقت تمل ناڈو کے مغربی ضلعوں میں زوردار بارش ہو رہی ہے، جس میں کوئمبٹور اور تریپور کے کئی علاقوں میں آبی جماؤ جیسی حالت پیدا ہو گئی ہے۔ علاوہ ازیں تمل ناڈو کے مغربی اضلاع کے علاوہ نیل گری، ڈنڈیگول، تھینی، تینکاسی، ایروڈ، نمکل، پیرمبلور، اریالور، کڈالور، ولوپورم اور میلادوتھورائی کے کچھ علاقوں میں بھاری بارش سے متاثر ہوئے ہیں۔ اس کے علاہو سیلور میں بدھ اور جمعرات کو ہوئی بارش کے سبب سیلاب آ گیا ہے۔

ہفتہ کے روز ایروڈ ضلع میں بھی زوردار بارش ہوئی ہے۔ اس سے سڑکوں اور رہائشی علاقوں میں بھی آبی جماؤ کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ساتھ ہی موداکوریچی اور کویندپدی جیسے علاقے بھی بارش کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ اس درمیان محکمہ موسمیات نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران تمل ناڈو کے الگ الگ علاقوں میں شدید بارش کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اندیشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ کچھ مقامات پر بجلی بھی گر سکتی ہے۔


Share: